Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

باب افتعال، تفاعل، تفعل اور تفعلل کے قوانین

قا عد ہ (۱):
    باب تَفَعُّلٌ، تَفَاعُلٌ یاتَفَعْلُلٌ میں اگر دو تاء جمع ہوجائیں تو مضارع معروف میں ایک تاء کو گرانا جائز ہے ۔جیسے: تَتَنَزَّلُ سے تَنَزَّلُ، تَتَخَالَفُ سے تَخَالَفُ۔
قا عد ہ (۲):
    اگر باب اِفْتِعَالٌ کے فاء کلمہ میں سین یاشین آجائے تو تائے اِفْتِعَالٌ کو فاء کلمہ کی جنس سے بدلناجائزہے مگر ابدال کے بعد ادغام کرناواجب ہو جائے گا ۔جیسے: اِسْتَمَعَ سے اِسْسَمَعَ پھر اِسَّمَعَ، اور اِشْتَبَہَ سے اِشْشَبَہَ پھر اِشَّبَہَ۔ قا عد ہ (۳):
    اگر باب اِفْتِعَالٌ کے فاء کلمہ میں ثاء آجائے تو تائے اِفْتِعَالٌ کو ثاء سے بدلنا جائز ہے لیکن بعد ابدال ،ادغام کرنا واجب ہوجائے گا۔جیسے: اِثْتَارَ سے اِثْثَارَ پھر اِثَّارَ۔
قا عد ہ (۴):
    اگر باب اِفْتِعَالٌ کا فاء کلمہ صاد، ضاد، طاء، یا ظاء ہوتو تائے اِفْتِعَالٌ کو طاء سے بدلناواجب ہے۔جیسے اِصْتَبَرَسے اِصْطَبَرَ، اِضْتَرَبَ سے اِضْطَرَبَ۔
    پھراگر فاء کلمہ طاء ہوتو ادغام واجب ہے ۔جیسے:
اِطْطَلَبَ سے اِطَّلَبَ۔
اور ظاء ہوتو تین صورتیں جائزہیں :
     (۱)۔۔۔۔۔۔طاء کو ظاء کرکے دونوں کاادغام کردیں ۔جیسے: اِظْطَلَمَ سے اِظْظَلَمَ
پھر اِظَّلَمَ۔
    (۲)۔۔۔۔۔۔ظاء کو طاء کرکے دونوں کاادغام کردیں۔ جیسے: اِظْطَلَمَ سے اِطْطَلَمَ پھر اِطَّلَمَ۔
    (۳)۔۔۔۔۔۔بغیر ادغام کے اپنی حالت پر رہنے دیں ۔جیسے: اِظْطَلَمَ۔
اور صادیاضاد ہوتو دو صورتیں جائز ہیں:
    (۱)۔۔۔۔۔۔طاء کو فاء کلمہ کاہم جنس کردیں پھر ادغام کردیں۔جیسے: اِصْطَبَرَ سے اِصْصَبَرَ پھر اِصَّبَرَ، اِضْطَرَبَ سے اِضْضَرَبَ پھر اِضَّرَ بَ۔
    (۲)۔۔۔۔۔۔بغیر ادغام کے اپنی حالت پر رہنے دیں ۔جیسے: اِصْطَبَرَ اور اِضْطَرَبَ۔
قا عد ہ (۵):
    اگر باب اِفْتِعَالٌ کا فاء کلمہ دال، ذال یازاء ہو توتائے اِفْتِعَالٌ کو دال سے بدل دینا واجب ہے۔ جیسے: اِدْتَرَکَ سے اِدْدَرَکَ، اِذْتَکَرَسے اِذْدَکَرَ، اِزْتَجَرَسے اِزْدَجَرَ۔
    پھر اگر فاء کلمہ دال ہوتو دال کادال میں ادغام کرناواجب ہے۔جیسے: اِدْدَرَکَ سے اِدَّرَکَ۔
اور ذال ہوتو تین صورتیں جائز ہیں: 
     (۱)۔۔۔۔۔۔دال کو ذال سے بدلکر ادغام کردیں ۔جیسے: اِذْدَکَرَسے اِذْذَکَرَپھر اِذَّکَرَ۔
    (۲)۔۔۔۔۔۔ذال کو دال سے بدلکر ادغام کردیں ۔جیسے: اِذْدَکَرَ سے اِدْدَکَرَپھر اِدَّکَرَ۔
    (۳)۔۔۔۔۔۔ بغیر ادغام کے اپنی حالت پر رہنے دیں ۔جیسے: اِذْدَکَرَ۔
قا عد ہ (۶):
    اگر باب اِفْتِعَالٌ کا عین کلمہ ت، ث، ج، ر، د، ذ، س، ش، ص، ض، ط یاظ ہوتو تائے اِفْتِعَالٌ کو عین کلمہ کی جنس سے بدلنا جائز ہے لیکن پھر ادغا م کرنا واجب ہوجائے گا۔ جیسے: اِخْتَصَمَ سے اِخْصَصَمَ پھرخَصَّمَ، اِعْتَدَلَ سے اِعْدَدَلَ پھرعَدَّلَ۔
نوٹ:
    ادغا م کی صورت میں ماضی ،امر حاضر معروف اور مصدر میں فاء کلمہ کے متحرک ہونے کی وجہ سے ہمزہ وصلیہ حذف ہوجائے گا۔
    اور اگر مذکور ہ حروف باب تَفَعُّلٌ یا تَفَاعُلٌ کے فاء کلمہ میں واقع ہوں تو تائے تَفَعُّلٌ و تَفَاعُلٌ کو فاء کلمہ کاہم جنس کرناجائز اوربعد ابدال ادغام کرناواجب ہوگا ۔جیسے: تَطَھَّرَ سے طَطَھَّرَپھر اِطَّھَّرَ، تَثَاقَلَ سے ثَثَاقَلَ پھر اِثَّاقَلَ۔
    ادغام کی صورت میں حرفِ اول کے ساکن ہونے کی وجہ سے ماضی ،امر حاضر معروف اور مصدر سے پہلے ہمز ہ وصلیہ بڑھا دیا جاتا ہے ۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!