بننا سنورنا سنت ہے:
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
شفیعِ روزِ شُمار، دو عالَم کے مالک و مختار باِذنِ پروردگارعزوجل وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے لئے یہ ایک مؤکّدہ عبادت تھی کیونکہ آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم مخلوق کو دعوت دینے اورحتی الامکان ان کے دلوں کو دینِ حق کی طرف مائل کرنے پر مامور ہیں کیونکہ اگر آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم لوگوں کی نظروں میں معزز نہ ہوتے تو وہ آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم سے منہ پھیرلیتے لہٰذا آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم پر لوگوں کے سامنے اپنے عمدہ ترین احوال ظاہر کرنا لازم تھا تا کہ لوگ آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کو ناقابلِ اعتبار سمجھ کر آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم سے منہ نہ پھیریں کیونکہ عام لوگوں کی نگاہ ظاہری احوال پر ہی ہوتی ہے مخفی امور پر نہیں ہوتی۔ نیز آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا یہ عمل بھی نیکی ہی تھا۔ یہی حکم علماء کرام رحمہم اللہ تعالیٰ اور ان جیسے دیندار لوگوں کے لئے ہے جبکہ وہ اپنی اچھی ہیئت سے وہی قصد کریں جو اُوپر بیان ہوا۔